HEALTH BENEFITS OF FASTINGBrothers, Ramazan ki aamad aamad ha es moka pe sub ko Ramazan ki bht bht Mubarak ho or Allah subhan wa Tala hamein Ramazan k pory Rozy rekhny ki towfeek fermai or hamari sari ibadaton ko kabool Fermai or pori ummate muslima jin masail se guzer rehi us ki Mushkilat mein kami fermai hamain Takat or himmat de k hum pory rozy rekh sakein or Tarawi ki nimazain bi pori ada ker sakain - Aameen
Es topic se related kuch fasting k Tibbi fawaid ki bi baat ki jai.Mein ek video ka link de reha houn es mein tafseel se rozay k health benefits bayan kiay gaye han.Please watch it
https://i.imgur.com/E5F8flE.pnghttps://www.youtube.com/watch?v=KjxHunV5YcE آپکو بھی بھائی جان بہت بہت مبارک ہو رمصْان کریم کی دنیا کی دولت شہرت ہر چیز ادھر ہی رہ جاے گی بس انسان کے ساتھ اس کے اعمال ساتھ جائیں گے مسلمانوں سے گزارش ہے کہ رمصْان کے روزے بلکل نہ چھوڑیں اگر آپ بیمار ہیں تو آپ کو اجازات ہے قصْاء کرنے کی اور اگر آپ سفر میں ہیں تو آپکو اجازات ہے قصْاء کرنے کی نہ بیمار ہیں اور نہ سفر میں ہیں تو پھر کوشیش کریں کہ روزے ادا کریں اگر رمصْان میں ایک روزہ چھوڑ دیتے ہو بعد میں اگر آپ پوری زندگی بھی روزے رکھ لیتے ہو تو اس روزے کی فصْلیت تک نہیں پہنچ پاو گے جو آپ نے رمصْان میں چھوڑ دیا اللہ پاک آپکو پورے رمصْان المبارک کے روزے رکھنے نصیب فرماے
حدیث بخاری شریف میں ارشاد فرمایا جو بندہ اللہ کی رصْا کی خاطر ایک روزہ رکھتا ہے تو اللہ عزوجل اس کے چہرے کو جہنم ستر سال کی مسافت دور کر دے گا ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا جو بندہ روزے کی حالت میں صبح کرتا ہے اس کےلیے آسمان کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں فرشتے اس کےلیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں اگر وہ بندہ اپنی زبان سے تسبیح کرتا ہے سبحان اللہ یا اللہ اکبر پڑھتا ہے تو ستر ہزار فرشتےاس کے نام عمال میں سورج غروب ہونے تک نیکیاں لکھتے رہتے ہیں نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اور حدیث مبارک میں ارشاد فرمایا روزے دار کو اللہ دو خوشیاں عطا فرماتا ہے روزے دار کے علاوہ یہ خوشیاں کسی اور کو نہیں ملتی صرف روزے دار کو اللہ پاک دو خوشیاں عطا فرماتا ہے ایک دونیا میں جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اس وقت اللہ اس پہ خوشی عطا فرماتا ہے اور دوسری خوشی آخرت میں جب وہ اللہ پاک کا دیدار کرے گا
حدیث صحیح بخاری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے جس کا نام ریان ہے اسے جنت کے دن کھولا جاے گا پھر اعلان کیا جاے گا کہ روزے دار کہاں ہیں تو روزے دار کھڑے ہو جائیں گے پھر سب روزے دار اس جنتی دروازے میں سے گزرتے جائیں گے گزرتے گزرتے ایک ایک روزے دار جب اس دروازے سے گزر جاے گا اس کے بعد وہ دروازہ بند کر دیا جاے گا اس میں صرف روزے دار داخل ہوں گے سواے روزے دار کے کوئی انسان اس دروازے سے نہیں گزر سکتا ایک اور حدیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کسی عمل کے بدلے میں اللہ تعالی دس نیکیاں عطا فرماتا ہے کسی عمل کے بدلے میں اللہ تعالی دس ہزار نیکیاں عطا فرماتا ہے کسی عمل کے بدلے میں اللہ تعالی دس لاکھ نیکیاں عطا فرماتا ہے لیکن روزہ ایک ایسا عمل ہے اس کےلیے رب نے کچھ بھی فکس نہیں کیا رب نے فرمایا روزہ میرے لیے ہے اسکی جزا میں ہی دو گا کہیں پہ الفاظ آیا ہے کہ روزہ میرے لیے ہے اسکی جزا میں ہی ہوں لہزا روزے کی جتنی جزا ہے یہ اللہ تبارک تعالی ہی جانتا ہے یہ ایک ایسا عمل ہے جس کےلیے فکس نہیں کیا گیا کہ آپکو پانچ لاکھ یا دس لاکھ نیکیاں ملیں گی نہیں رب نے فرمایا روزہ میرے لیے ہے اسکی جزا میں ہی دو گا اور بھی بہت ساری نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہیں جو روزوں کی فصْلیت میں ہیں تو میرے مسلمان بھائیوں آپ سے گزارش ہے کہ رمصْان المبارک کے روزے بلکل نا چھوڑیں اگر الفاظوں میں کوئی کمی پیشی ہو گی ہو تو معاف فرماے اسلام علیکم