پنجاب میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے پنجاب میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کر لیے۔ نیوز ویب سائٹپروپاکستانی کے مطابق او جی ڈی سی ایل کو تیل و گیس کے یہ ذخائر اٹک کے قریب واقع توت ڈیپ 1۔ کنویں سے ملے ہیں۔
او جی ڈی سی ایل نے توت ڈیپ 1۔ کنویں کی کھدائی کا آغاز25دسمبر 2020ءکو کیا تھا، یہاں توبرا فارمیشن میں 5ہزار 545میٹر تک کامیابی کے ساتھ کھدائی کی گئی۔ اوپن ہول لاگ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر لاک ہارٹ فارمیشن کے مطابق یہاں سے 64/32چوک سائز، 600پاﺅنڈ فی مربع انچ(پی ایس آئی) اور ویل ہیڈ فلوئنگ پریشر سے 882بیرل خام تیل یومیہ اور 0.93ملین مکعب سٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس یومیہ حاصل ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق ان ذخائر میں موجود تیل کی اس قدر مقدار پوٹھوہار بیس کے علاقے میں مزید ذخائر کی نشاندہی بھی کرتی ہے۔ او جی ڈی سی ایل ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں میں سرفہرست ہونے کی وجہ سے تیل و گیس کی تلاش کے لیے جارحانہ حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے ملک کے ہائیڈروکاربن کے ذخائر میں خاطرخواہ اضافہ ہو گااور ملک کی توانائی کی طلب و رسد میں فرق کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔Source:
https://dailypakistan.com.pk/28-Oct-2022/1502379
چلو نیوٹرلز کی اور موجیں لگ گئیں۔ پہلے ریکوڈک کو بیچ رہے تھے اب اس کو بھی بیچنا شروع کر دینگے۔ ویسے خوش تو ان کو اور انکے بچوں کو ہونا چاہیے، ہم نہ تین میں نہ تیراں میں اور ایویں ہی دھمالیں ڈالتے پھرتے ہیں۔ Brothers, crude oil well se 882 Barrels/day daily production ek achi discovery ha or hamein oil exploration mein kaam kerty rehna chaye laikin koi bht bri discovery nhi ha es se hamary import bill pe koi khas kami nhi aai gi ku k hamari crude oil zarurat 3 lakh barrels/day ha or es mein musalsal izafa ho reha ha ku k vehicles ki tadad br rehi ha. Hamein Green energy ki trf shift hona chaye jo k energy ki ek clean or bht susti source ha.
Ye jo gas k saath oil k zakhair daryaft hotay hay, ye paksiatn may jitnay bi hay previously in say petrol ka crude oil nahi nikalta, in k saath furnace oil nikalta hay. mere khyal se ye jo naya well daryaft hua hay is may bi furnace oil hay jin ki demand achi nahi hay. mere information k mutabiq yahi hay, ab agay inko pata hoga k ye konsa oilk baray may bata rahay hay.