یہ ایک لیٹیسٹ نقشہ نظر سے گزرا سوچا شئیر کر دو۔۔۔ 
اللحمدوللہ دو چار ہی ملک لال ہیں جن میں اپنی سرزمین پاک بھی شامل ہے۔۔۔ مجھے لگا تھا شروع میں شاید عمران خان کی گورنمنٹ ڈیجیٹل پاکستان کے لیئے کچھ کرے مگر عمران خان نے تو الٹا پب جی اور آنالائن بہت سے معاشی ذرائعے بند کروا دیے تھے۔
خیر اس کے جانے کے بعد سوچا چلو وہ تو عمران خان نہیں کرنے دے رہا تھا مگر شاید اب پالیسی بدل جائے؟؟ مگر نا نا عوام کی بھلائی کے لیے کوئی اقدام وہ بھی پاکستانی گورنمنٹ کرے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس سے ایک نتیجہ یہ بھی نکلتا ہے کا سامنے چاہے حکومت کسی کی بھی ہو چاہے وہ ن لیگ ہو پی پی پی یا پی ٹی آئی یہاں بس کسی کا نہیں چلتا ۔۔۔ سب کٹھپتلیاں ہی ہیں۔
اصل حکومت تو کوئی اور کرتا ہے۔۔۔ اب اس کو میں فوج تو نہیں کہوں گا کیوں کے سات لاکھ کی فوج میں چھ لاکھ نناوے ہزار بچاروں کو تو یہ بھی نہیں ہتہ ہوتا کہ کل انکی ڈیوٹی کہاں ہے۔ وہ بچارے کیا پاکستان چلائیں گے۔
اس لیے اسکو اسٹیبلیشمنٹ کہنا مناسب اس وہ سب شامل ہیں جو حکومتیں بناتے اور گراتے ہیں۔
مگر عوام سے انکا کوئی واسطہ نہیں۔۔۔
بھائی میں آپ کی اس تمام بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کیونکہ میں بھی اسی ملک میں رہ رہا ہوں اور اب اسٹیبلشمنٹ اور سیاستدان اس خوبصورت ملک کو ہمارے لیے قبرستان بنا رہے ہیں کیونکہ 75 سال گزرنے کے بعد بھی ہمارے لیے کچھ اچھا نہیں ہے نہ کوئی تعلیمی پالیسی، نہ کوئی تجارتی پالیسی، نہ کوئی خارجہ پالیسی۔ پالیسی اور یہاں تک کہ کسی چیز کے بارے میں کوئی وژن نہیں ہے لہذا کرپٹو کے بارے میں بات کرنا بالکل بیکار ہے اب موجودہ حکومت چیزوں کو مزید خوفناک بنا رہی ہےوہ جانتے ہیں کہ اس کرپٹو سے لاکھوں لوگ اپنی زندگی کو اچھے طریقے سے بدل سکتے ہیں۔
لیکن وہ اس ملک کے نوجوانوں پر کبھی کوئی احسان نہیں کرتے۔ لیکن ہمیں مثبت ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ اللہ کے پاس ہمارے لیے کچھ بہتر ہے لیکن اس کے لیے ہمیں ابھی کچھ جارحانہ اور مثبت ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم اپنے مستقبل کی بہتری کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔